میرا میانوالی ---------------------- یادیں --------- جب میرے والد محترم ملک محمد اکبر علی گورنمنٹ ہائی سکول عیسی خیل میں ھیڈماسٹر تھے ، میں اس وقت ساتویں کلاس میں پڑھتا تھا - والد صاحب نے مجھے بھی اسی سکول میں داخل کروا دیا - میرے بڑے بھائی ملک محمد انورعلی بھی اس سکول میں انگلش ٹیچرتھے - گھر کے باقی لوگ داؤدخیل ہی میں رہتے تھے - صرف ہم تینوں مین بازار عیسی خیل کے قریب حکیم عمر خان کے مکان میں رہتے تھے - سکول کے ایک ملازم چاچا محمد خان ہمارا کھانا وغیرہ بناتے تھے - والد صاحب کو شکار کا بہت شوق تھا - اس شوق کی تکمیل کے لیے انہوں نے اعلی قسم کی ڈبل بیرل بندوق رکھی ہوئی تھی - سکول کے عربی ماسٹر شیر محمد خان صاحب ، المعروف مولوی عربی بھی شکار کے بہت شوقین تھے - بہت زندہ دل انسان تھے - اس موسم میں ایک دن والد صاحب نے مولوی صاحب کو مرغابی کے شکار کے لیے دریا کے کنارے جانے کا کہا تو مولوی صاحب نے ہنس کر کہا “ سر ، مرغابی کے شکار سے پہلے دریا کے کنارے ایک فائر صاحب علی قریشی کو مارنا پڑے گا - پھر اس کے بعد دوسرے دن شکار ممکن ھوگا ، کیونکہ یہ اللہ کا بندہ فجر کے فورا بعد بندوق لے کر دری...
Sammar’s Mianwali Chronicles – Explore Mianwali’s vibrant culture and history, from Namal Lake to local traditions! Stay ahead with daily Mianwali Crypto Updates, delivering the latest market trends, prices, and insights on Bitcoin, Ethereum, Solana, and more. Join us to dive into Mianwali’s heritage and thrive in the crypto world! #CryptoMianwali #MianwaliCryptoVibes #CryptoUpdatesPK #MianwaliInvestors #CryptoBoomMW