نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

خاندان لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

لڑکی ماشااللہ پیاری ہے اور ماسٹر کیا ہوا ہے

کل ایک لڑکی کا میسج آیا کہ کوئی اچھی سی جاب بتا سکتی ہیں ؟؟ جب میں نے وجہ پوچھی تو حیران کے ساتھ خاموش سی ہوگئ۔۔۔  ہوا یوں کچھ دن پہلے اک فیملی لڑکی کو دیکھنے آئی ۔۔ لڑکی ماشااللہ پیاری ہے اور ماسٹر کیا ہوا ہے۔۔چائے دینے کے بعد لڑکی روم میں چلی گئی۔ کچھ تعریفوں کے بعد بات پکی ہونے لگی تو سوال جہیز کا آگیا ۔ لڑکے کی ماں نے کہا کے ہمارے خاندان میں یہ رواج ہے کہ 15 تولہ سونا 10 مرلے کا پلاٹ اور فلاں فلاں سامان فرنیچر ہوتا اور ساتھ بیٹھا بیٹا چائے کے سپ لیتا رہا۔۔ کچھ دیر پہلے جہاں لڑکی کی بات اور ہنسی مزاق ہو رہا تھا اب وہاں سناٹا تھا۔۔۔  آخر کار جواب نا ہو گیا۔ لڑکی ڈر کے مارے کمرے سے نا نکل رہی تھی۔ آخر برتن اٹھانے کے لیے آئی تو غیرت مند (پڑھا لکھا بےروزگار )بھائی بولا " جتنا اس کو پڑھانے پر پیسا لگایا اس سے اچھا تھا جہیز بنا لیتے۔۔ پھر غصہ سے بہن کی طرف مخاطب ہوا کہ اتنا باپ نے پڑھایا ہے کوئی اچھی جاب کر اور جہیز بنا۔۔. وہاں بیٹھا باپ خاموش تھا اور ماں آنسو بہا رہی تھی۔۔۔۔ میں اکثر جو لکھتا ہوں کہانی نہیں حقیقت لکھتا ہوں۔۔  باقی اگر جہیز کی پوسٹ کردو تو ہر مرد یہاں "جہیز ...

ہر انسان کی زندگی میں کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جن کی کوئی ظاہر وجہ نظر نہیں آتی

میرا میانوالی --------------------------- عیسی خیل ہمارا آبائی شہر تو نہیں ، لیکن ہمارے خاندان کی تاریخ میں تقریبا ایک سو سال سے عیسی خیل کا کردار نہایت اہم رہا ہے --- میرے دادا جی مولوی ملک مبارک علی ، میرے بابا جی ملک محمد اکبرعلی اور میرے بڑے بھائی ملک ًًمحمد انور علی کی ملازمت کا آغاز عیسی خیل سے ہوا - دادا جی یہاں ٹیچر رہے ، پھر داؤدخیل میں ہیڈماسٹر کے منصب پر فائز رہے -  میرے بابا جی انگلش ٹیچر کی حیثیت میں یہاں متعین ہوئے - چند سال بعد یہاں سے ٹرانسفر ھوکر محکمہ تعلیم کی ضلعی انتظامیہ میں چلے گئے --- تقریبا 20 سال بعد ہیڈماسٹر بن کر ایک بار پھر یہاں آگئے - بھائی جان ملک محمدانورعلی نے بھی انگلش ٹیچر کی حیثیت میں ملازمت کا آغاز عیسی خیل سے کیا ، دادا جی کی طرح وہ بھی بعد میں داؤدخیل سکول کے ہیڈماسٹر مقرر ہوئے - لیکچرر کی حیثیت میں میری سروس کا آغاز بھی عیسی خیل سے ہؤا - میرے بیٹے پروفیسر محمد اکرم علی کی پیدائش بھی عیسی خیل میں ہوئی - سچی بات یہ ہے کہ دادا جی سے لے کر مجھ تک کسی نے بھی اپنی پسند سے عیسی خیل میں تقرر نہیں کرایا - ملازمت جہاں مل جائے کرنی پڑتی ہے - تعجب کی ب...