نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

سدرہ نسیم لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

“کیوں ہمیں گھروں میں بٹھایا جارہا ہے ہماراتعلیمی نقصان کیا جارہا ہے” تحریر سدرہ نسیم

“کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے” کرونا کی دوسری بڑی لہر پاکستان میں داخل ہوچکی ہے۔جیسے ہی نیوز کاسٹر کی چنگھاڑتی آواز کانوں سے ٹکرائ میں نے چونک کر دیکھا اور دل ہی دل میں انا للہ پڑھ لیا۔کیونکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں پیدا ہونے کا شرف حاصل کرنے والا بچہ بچہ جانتا ہے کہ پاکستان میں کرونا سب سے پہلے تعلیمی درسگاہوں پر حملہ آور ہوتا ہے ۔جیسے کرونا کا ہدف ہی علم حاصل کرتے معماران ملت ہوں۔وہ بچے کہ جن کا ایک ایک پل قیمتی ہے جو ملک و قوم کا عظیم سرمایا بننے جارہے ہوتے ہیں کرونا کا پہلا شکار پھر وہی ہوتے ہیں۔ اور میرا بدترین خدشہ اس وقت تصدیق پاگیا جب یونیورسٹی کی طرف سے آفیشل نوٹیفکیشن جاری کیا گیا کہ تمام سمسٹرز کے طلباء و طالبات کو آن لائن کلاسز کے ذریعے پڑھایا جائئگا۔ کیونکہ کرونا اپنے خونی پنجے حسب معمول بچوں پر گاڑنے کے لیے تیار بیٹھا ہے۔آن لائن کلاسز کا سب سے بڑا نقصان اس غریب بچے کا ہوتا ہے جو میرٹ پر یونی میں داخلہ لے چکا ہوتا ہے۔سب سے پہلے ایک سمارٹ فون خریدنا پھر اس پر نیٹ پیکجز لگانا اور سونے پر سہاگہ موبائل کمپنیوں کی مہربانی  سے وہ اپنے قابل قدر اساتذہ کرام کا لیکچر سننے سے پ...