میرا میانوالی
ایک اھم پیغام
کچھ دن پہلے جب ھم شفآءانٹرنیشنل ھسپتال اسلام آباد میں تھے ، وھاں ایک پمفلٹ آنے جانے والے لوگوں میں تقسیم کیا جا رھا تھا - اس پمفلٹ میں ذیا بیطس (شوگر) اور بلڈ پریشر کے بزرگ مریضوں کو گرنے سے بچانے کی ھدایات لکھی ھوئی تھیں - لوگوں نےبتایا کہ پچھلے چند ماہ میں 200 بزرگ مریض اچانک گرنے سے جاں بحق ھوگئے -
پمفلٹ میں لکھا تھا کہ شوگر اور بلڈ پریشر کے بزرگ مریض اپنا جسمانی توازن برقرار نہیں رکھ سکتے -وہ چلتے چلتے کہیں بھی اچانک گر سکتے ھیں - اس لیئے انہیں گھر سے اکیلے باھر نہ جانے دیا جائے - بلکہ گھر کے اندر بھی چلتے پھرتے وقت گھر کا کوئی فرد ان کے ھمراہ ضرور ھونا چاھیے -
تب یاد آیا کہ پرانے زمانے میں بزرگ لوگ اس طرح کے حادثات سے اس لیئے محفوظ رھتے تھے کہ وہ چلتے پھرتے وقت سہارے کے لیے لاٹھی (مضبوط چھڑی) استعمال کرتے تھے - یہ رواج واپس آنا چاھیے - اس سے کافی حد تک حادثات سے بچا جاسکتا ھے - لیکن سب سے بہتر یہی ھے کہ گھر کا کوئی فرد ھروقت ان کے ساتھ رھے -
بزرگ ھمارابہت قیمتی سرمایہ ھیں- جس گھر میں بزرگوں کا خیال رکھا جائے اس گھر پہ اللہ کی رحمتیں برستی ھیں - بزرگوں کی دعائیں آنے والی مصیبتوں اور آزمائشوں کو ٹال دیتی ھیں - کسی شاعر کا ایک شعر یاد آرھا ھے :
نہ جانے کون دعاؤں میں یاد رکھتا ھے
میں ڈوبتا ھوں تو دریا اچھال دیتا ھے
میں ڈوبتا ھوں تو دریا اچھال دیتا ھے
ایسے معجزے بزرگ والدین کی دعاؤں سے بھی ھوجاتے ھیں -
رھے نام اللہ کا -
منورعلی ملک
رھے نام اللہ کا -
منورعلی ملک
میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں