محنت و لگن کی وجہ سے گورنمنٹ ہائی سکول آحمد خانوالا کے 29 طلباء میں سے 18 فیل ہو کر محنت مزدوری کریں گے
یہ ہے گورنمنٹ ہائی سکول آحمد خانوالا کا وہ شانداررزلٹ جس نے اگلے پچھلے ریکارڈ توڑتے ہوئے نا صرف ہائی سکول آحمد خانوالا کا نام روشن کر دیا بلکہ نہایت قابل اساتذہ کا نام بھی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔
دادتحسین کے مستحق ہیں وہ اساتذہ کرام جن کی ان تھک محنت و لگن کی وجہ سے گورنمنٹ ہائی سکول آحمد خانوالا کے 29 طلباء میں سے 18 فیل ہو کر محنت مزدوری کریں گے۔
سکول کا رزلٹ 38 فیصد رہا جو کسی عجوبہ سے کم نہیں۔
چونکہ آحمد خانوالا میانوالی شہر کے انتہائی قریب واقع بہترین لوکیشن ہے اس لیے ضلع بھر سے نالائق ترین اساتذہ سفارشیں کروا کر اس سکول میں تعینات ہوتے ہیں۔ نااہل اساتذہ کی وجہ سے ہی گزشتہ کئی سالوں سے آحمد خانوالا کی لوکل آبادی کے تمام بچے میانوالی شہر کے اچھے سکولوں میں پڑھتے ہیں اور والدین اپنے بچوں کو کسی صورت ہائی سکول آحمد خانوالا بھیجنے کیلئے راضی و مطمئن نہیں۔
اردگرد کے دیہات سے جو بچے یہاں #اعلی تعلیم کے حصول کیلئے آتے ہیں، جن کے غریب و لاچار والدین بچوں کو میانوالی شہر بھیجنے کے اخراجات پورے نہیں کر پاتے، ان سب بچوں کی زندگی تباہ کر کے رکھ دی ہے ہائی سکول آحمد خانوالا کے نالائق ترین اساتذہ نے جس کا ثبوت میٹرک 2020 کا موجودہ رزلٹ ہے جس میں 29 میں سے 18 طلباء فیل ہیں اور جو 11 پاس ہیں وہ بھی بمشکل تھرڈ ڈویژن میں۔ اب یہ بچے پولیس، آرمی، ایئر فورس یا نیوی میں نوکری تک کے اہل نہیں۔ یہ بچے اب چور، ڈاکو یا پھر مزدور بنیں گے اور وزیراعظم عمران خان کے حلقہ کے والدین اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بھنگ پی کر سوتا رہے گا۔
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں