" جس دن ! میں نے، حج کر لیا تھا !"
ہلکی ہلکی بارش ہو رہی تھی۔۔
جب روکھڑی موڑ پر پہنچا تو
ایک 70 سالہ بزرگ
میانوالی جانے والی گاڑیوں کو
رکنے کے اشارے کر رہے تھے۔۔
وہ شکل و صورت، لباس اور ہیئت سے
مسلی لگ رہے تھے۔۔
عموما یہ لوگ
تندہ یعنی وانڑ بنانے،
چارپائیاں بننے کے ماہر ہوتے ہیں۔۔
شادیوں، فوتگیوں پر
برتن دھونا، تپل پر روٹیاں لگانا، دیگوں کے نیچے
آگے لگانے کا کام کرتے ہیں۔۔
ہمارے علاقہ میں کمی کہلائے جاتے ہیں۔۔
میں نے
ان کے قریب جا کر بریک لگائی
اور کار میں سے
انھیں
کار میں بیٹھنے کے اشارے کرنے لگا !
لیکن
وہ ٹس سے مس نہ ہوئے !
اتنے میں
حیران پریشان ہوٹل پر کام کرنے والے
ایک لڑکے نے آگے بڑھ کر
بابا جی کو کار میں بٹھا دیا !
ساتھ ساتھ لڑکے نے
یہ بھی وضاحت کر دی کہ
بابا جی بہرے ہیں !
بابا جی
دو باتیں سوچ کر
کار میں سوار ہونے سے ہچکچا رہے تھے !
ایک یہ کہ
میرے لیے کوئی کار کیوں روکے گا !
دوسرا یہ کہ
شاید ٹیکسی ہو
اور عام سواریوں والی گاڑی سے
زیادہ کرایہ ہی نہ دینا پڑ جائے !
ہم دونوں انسان
میانوالی کی طرف چل پڑے !
ایک جوان
ایک ضعیف۔۔
ایک امیر
ایک غریب۔۔
ایک ڈاکٹر
ایک مزدور۔۔
ایک ڈرائیور
ایک سواری۔۔
ایک سکھی
ایک مجبور۔۔
جب بیرولی کے قریب پہنچے تو
میرے بائیں کندھے پر تھپکی محسوس ہوئی !
میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو
ایک خوددار، مزدور،
غیرت مند انسان کا ہاتھ نظر آیا،
جس میں
پچاس کا ایک کرکنڑاں نوٹ تھا !
وہ بزرگ
مجھے کرایہ دینا چاہتے تھے !!!
مجھ پر
رقت طاری ہو گئی
اور سوائے آسمان کی طرف
انگلی سے اشارہ کرنے کے
میں کچھ بھی نہ کر پایا !
وہ بھی سمجھ گئے کہ
اللہ عزوجل نے
مجھے
ان کا کرایہ دے دیا ہے !!!
جب وہ
میانوالی لاری اڈہ پر اترے تو
پچھلے کھلے دروازے میں جھک کر
نم آنکھوں کے ساتھ کہنے لگے !!!!!!
پتر ! اللہ سونہڑاں تیکو حج کرواوے !!
ان کو جاتا دیکھ کر
میں سوچ رہا تھا کہ
ایک غریب
اور ایک مزدور انسان
ایک ڈاکٹر
اور امیر انسان پر
نیکی کرنے میں سبقت لیے الوداع ہو رہا ہے !
آٹھ کلو میٹر کار میں بٹھانے کے بدلے
صرف ایک چھوٹی سے نیکی کے صدقے
مجھے حج کروا کے جا رہا ہے !!
ان کی سخاوت،
ان کی اعلی ظرفی پر
آج بھی
اشک بار ہو جاتا ہوں !
بےشک !
اللہ عزوجل دعائیں رد نہیں کرتا۔۔
خواہ مخواہ قبول ہوتی ہیں۔۔
فورا، دیر بعد یا آخرت میں
دعائیں
اپنی مجسم حالت میں
ہمیں ضرور ملیں گی، ان شاءاللہ۔۔
اج کل
محمد سلیمان خان تے میڈی
بؤں گھاٹی اے، ماشاءاللہ۔۔
----- موساز -----
میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں