" پی ٹی آئی ورکرز ! السلام علیکم !"
سنا ہے۔۔
12 دسمبر کے دن
وزیراعظم پاکستان
جناب عمران خان صاحب
میانوالی تشریف لا رہے ہیں۔۔
بلاشبہ
یہ میانوالی کے لیے
اعزاز کی بات ہے کہ
اس کا ایک بیٹا
آج ملک پاکستان کا وزیراعظم ہے۔۔
چونکہ
زندگی کی کوئی خبر نہیں
اور وزیراعظم شپ بھی آنی جانی چیز ہے،
اس لیے
ذرا سوچیں کہ
عمران خان صاحب کے
وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی
اگر میانوالی میں اجتماعی طور پر
امن و خوشحالی لانے والے
بڑے پروجیکٹ نہ لانچ کیے گئے تو
کیا ملک پاکستان کے
کسی دوسرے ضلع سے تعلق رکھنے والے
وزیراعظم کے ہاتھوں لانچ ہوں گے !!! کبھی نہیں !!!
میانوالی کے تمام پی ٹی آئی ورکرز سے
التماس ہے کہ
چونکہ
آپ سب دن رات
اپنے
وسائل، جان ومال کی پرواہ کیے بغیر
خان صاحب کو
غیر مشروط سپورٹ کرتے پھرتے ہیں،
اس لیے
آپ سب کا یہ حق بنتا ہے کہ
میانوالی کے حقوق کے لیے
خان صاحب کی رہنمائی فرمائیں
اور انھیں
12 دسمبر کے دن
پیغام پہنچائیں کہ
ضلع میانوالی میں ہر سال
اتنے
پروفیسر، عالم، ڈاکٹر، انجینئر،
وکیل، جج، ڈی پی او، ڈی سی او نہیں بنتے،
جتنے
قاتل، نشئی، جواری، چور، ڈاکو، لوفر بن جاتے ہیں۔۔
انھیں گزارش کریں کہ
میانوالی پر
احسان عظیم کریں
اور میانوالی کو
ایک وومن یونیورسٹی،
ایک میڈیکل کالج
اور ایک انجینئرنگ یونیورسٹی دے جائیں تاکہ
قیامت تک
میانوالی آپ کو دعائیں دیتا رہے۔۔
اگر
وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی
عمران خان
میانوالی کو
یہ تحفے نہیں دے سکتے تو
ہم سمجھیں گے کہ
انھوں نے
میانوالی کا حق ادا نہیں کیا !
میانوالی کے لوگوں کی
بےمثال سپورٹ کی لاج نہیں رکھی !
میانوالی کی
آنے والی نسلوں پر ظلم عظیم کیا ہے !
----- موساز -----
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں