میرا میانوالی -------------------------
اچھے لوگ زندگی کے ہر شعبے میں ہوتے ہیں -
بہت عرصہ پہلے کی بات ہے ، سرراہ چلتے چلتے ایک کاغذ پاؤں کے نیچے آیا تو میں نے وہ کاغذ اٹھا لیا - اس کے ایک طرف سکول کے بچوں کی تختیوں پر لکھنے کی سیاہی بنانے والی لالہ موسی کی ایک کمپنی کا لیبل چسپاں تھا - دوسری طرف قرآن کریم کی آخری دو سورتیں لکھی تھیں - سیاہی کی پڑیا کا یہ کاغذ بچوں کی اسلامیات کی کتاب کا ورق تھا -
دل خوف سے لرز اٹھا ، یا اللہ رحم ، یہ کون لوگ ہیں جو دودوپیسے کی سیاہی کی پڑیاں بنانے کے لیے قرآن مکرم کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں ----- !!!!!
میں نے ایک خط میں یہ واقعہ لکھ کر وہ کاغذ خط کے ساتھ ضلع گجرات کے ایس پی (سپرنٹنڈنٹ پولیس) کو بھیج دیا - خط میں لکھا کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والی فیکٹری آپ کے ضلع میں واقع ہے اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے -
دوتین دن بعد مجھے ایس پی صاحب کا خط موصول ہؤا - میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ آپ کا خط ملتے ہی ہم نے اس کارخانے کے خلاف فوری کارروائی کر دی ہے - آئندہ وہ کارخانہ سیاہی کی پڑیوں کے لیئے صرف سادہ سفید کاغذ استعمال کرے گا -
--------------------------------------------- رہے نام اللہ کا ------------------------------------------
------ منورعلی ملک ------
میانوالی
سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں