" قسم ہے ! ان کے نقش قدم پر ہی چلوں گا !"
بڑی باریکی سے
مشاہدہ کرنے کے بعد
اس نتیجہ پہ پہنچا ہوں کہ
آج کل
وہی
شیعہ، سنی، اہل حدیث، وہابی،
اپنے آپ کو
اپنے مسلک میں
معتبر سمجھتا ہے،
اپنے آپ کو
اپنی پسندیدہ مقدس ہستی کا مقرب سمجھتا ہے،
جو
دوسروں کے لیے
اپنے رویوں میں شدید ہوتا ہے۔۔
آج تک
کوئی ایسا نہیں دیکھا جو
اللہ عزوجل کو
بہترین ثالث مان کر
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
بےمثال رہبر مان کر
صحابہ کرام و اہل بیت عظام
رضوان اللہ علیہم اجمعین سے
محبت کرے۔۔
سب نے
اپنا اپنا میعار بنایا ہوا ہے۔۔
سب کو
کہیں نہ کہیں
آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کو
بائی پاس کرتے ہوئے دیکھا ہے۔۔
اور
سب کو
اپنی اپنی پسندیدہ
مقدس ہستیوں کی محبت میں
اس قدر چور دیکھا ہے کہ
وہ اپنی عملی و عقلی اوقات تک بھول جاتے ہیں۔۔
ایسے اوقات بھول جاتے ہیں کہ
جو لوگ اپنے
ماں باپ، بہن بھائیوں، دوستوں کے
درمیان
انصاف کرنے کی قدرت نہیں رکھتے،
وہی لوگ
صحابہ کرام اور اہل بیت عظام کے
معاملے میں
ایسے منصف بن جاتے ہیں،
جیسے معاذاللہ
نوازشریف، عمران خان، زرداری، فضل الرحمان کے
درمیان
غلط اور درست کا فیصلہ کرنا ہو !
صحابہ کرام
اور اہل بیت عظام
رضوان اللہ علیہم اجمعین
سب
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی
ذات اقدس کی وجہ سے ہی
معتبر ہیں، معزز ہیں، مقدس ہیں۔۔
اس لیے
میری ادنی راۓ کے مطابق
ہم سب کو
ان تمام بزرگ و برتر ہستیوں سے
محبت بھی
اسی انداز میں کرنی چاہیے،
جیسے
آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے
خود
ان سب سے محبت فرمائی !!
آئیں۔۔
اپنی اپنی اوقات دیکھیں !
اپنی اپنی جھولیاں دیکھیں !
اپنے اپنے گریبان دیکھیں !
کیا
ہم لوگ
اتنے معتبر ہیں،
اتنے سمجھدار ہیں،
اتنے ایماندار ہیں کہ
صحابہ کرام و اہل بیت عظام کے
درمیان فیصلے کرنے کی طاقت رکھتے ہوں !!!
خدا کی قسم !
میں تو
جب بھی
اپنے گریبان میں جھانکتا ہوں،
ان سب مقدس ہستیوں کے سامنے
اپنے آپ کو شرمندہ ہی پاتا ہوں کیونکہ
ان میں سے
کسی کے نقش قدم پر بھی
اپنے آپ کو
عملی طور پر چلتا ہوا نہیں پاتا !!
اس لیے
آج
آپ سب کو گواہ بنا کر
قسم کھاتا ہوں کہ
جب تک زندہ رہوں گا
صحابہ کرام و اہل بیت عظام
رضوان اللہ علیہم اجمعین سے
محبت کا اظہار
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
نقش قدم پر چل کر ہی کروں گا، ان شاءاللہ۔۔
پیارے بھائی
شاکر خان کے لخت جگر
فطرس کمیل خان کے ساتھ۔۔
----- موساز -----
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں