" ووٹ کیوں لیتے ہیں !، ووٹ کیوں دیتے ہیں !"
(یونیورسٹی آف میانوالی)
پاکستان کے
دوسرے اضلاع کی طرح
میانوالی میں بھی
الیکشنز بڑی دھوم دھام سے منائے جاتے ہیں۔۔
یہاں الیکشنز
عیدین کی طرح
باقاعدہ
ایک تہوار کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔۔
ووٹ لینے والے
ووٹ دینے والے
سب
اپنی اپنی جگہ
خوشی سے پھولے نہیں سماتے !
سب کا جوش و خروش آسمان کو چھو رہا ہوتا ہے !
ووٹ لینے والے
دنیا جہاں کی ساری مصروفیات چھوڑ کر
صبح صادق سے لے کر رات کے پچھلے پہر تک
ووٹ بنک بڑھانے کے لیے دوڑتے پھرتے ہیں
اور اس مقصد کے حصول کے لیے
ان کی بےشمار گاڑیوں پر
ان کے پیڈ سفید پوش بھی دن رات ایک کر دیتے ہیں۔۔
کروڑوں خرچ کر دیے جاتے ہیں۔۔
ووٹ دینے والے بھی
اپنی ساری ترجیحات
الیکشنز کے مکمل ہو جانے تک
پس پشت ڈال دیتے ہیں۔۔
کام کاج، کاروبار و ملازمت،
سب سے جی چرانے لگتے ہیں
اور اٹھتے بیٹھتے
الیکشن میں
کون جیتے گا، کون ہارے گا،
فلاں کیوں جیتے گا، فلاں کیوں ہارے گا،
پر تبصرے کرتے رہتے ہیں۔۔
الیکشن مہم کے دوران
ہر بیٹھک پر
یہ سننے کو ملتا ہے کہ
فتح خان
اس لیے جیت جائے گا کیونکہ
وہ روڈ پر گزرتے ہوئے
اپنے ووٹروں سپورٹروں کو کھڑا دیکھ کر
ہاتھ ہلا کر سلام ضرور کرتا ہے۔۔
اپنے ہر ووٹر سپورٹر کا نام یاد رکھتا ہے۔۔
تھانہ، کچہری، ہسپتال میں کام آتا ہے۔۔
اور سب سے بڑھکر یہ کہ
فوتگی پر لازمی آتا ہے،
مرحوم کے لواحقین کو
گھٹ کر جپھی ڈالتا ہے
اور فاتحہ خوانی میں بھرپور شرکت کرتا ہے۔۔
اور شیر خان
اس لیے ہار جائے گا کیونکہ
مندرجہ بالا
فتح خان والے سارے کارنامے
سرانجام دینے میں
وہ غفلت کا مرتکب پایا جاتا ہے
اور خواہ مخواہ
ترقی، تعلیم و تدریس، امن و امان کی
مالا جپتا رہتا ہے۔۔
یقین کیجیے !
ہمارا انتخاب
تعلیم و تدریس میں ترقی، خوشحالی
اور امن و امان کے فروغ کے لیے ہوتا ہی نہیں !!!
ان حالات و واقعات کو دیکھ کر یوں لگتا ہے،
جیسے
امیدوار
دن رات محنت کر کے
کروڑوں روپے لگا کر
اپنی جیت
صرف اس لیے امر کر دیتے ہیں کہ
جب تک
وہ زندہ رہیں گے
اپنے کسی ووٹر سپورٹر کی
فوتگی نہیں چھوڑیں گے، ان شاءاللہ۔۔
اور
ووٹرز سپورٹرز بھی
شاید اسی لیے
سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر
صرف اس لیے اپنے امیدوار کے لیے
مرنے مارنے پر تلے رہتے ہیں کہ
کل
جب ہمارے والدین میں سے
یا خاندان میں سے کوئی کوچ کر جائے گا تو
ہمارے امیدوار
ہمیں مایوس نہیں کریں گے
اور ان کے
جنازہ، قل شریف، فاتحہ خوانی میں
بھرپور شرکت کریں گے، ان شاءاللہ۔۔
----- موساز -----
میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں