میانوالی ایک ایسا خطہ زمین کا نام ہے جو اپنی غیرت، حمیت ادب، سیاست، مذہب،کھیل،گلوکاری ، مہمان نوازی الغرض ہر حوالے سے دنیا بھر میں نمایاں مقام اور پہچان رکھتا ہے۔ مبصرین میانوالی کو اس کے لوگوں کے طور طریقے، چال چلن، رہن سہن اور مزاجوں کے حوالے سے ملک کے دوسرے علاقوں منفرد و ممتاز قرار دیتے ہیں۔اپنی جنم بھومی سے محبت سب کو ہوتی ہے۔ اپنی مٹی سے عشق ہونا ایک فطری امر ہے لیکن میانوالی والوں کے لیے قابل فخر اور اعزاز کی بات یہ ہے کہ میانوالی کے پڑوسی اضلاع بھی میانوالی کا پڑوسی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ دلچسپ اور حیران کن بات یہ ہے میانوالی کے پڑوسی اضلاع میں رہنے والے لوگ جب باہر جاتے ہیں تو اپنے ضلع کا نام لینے کی بجائے اپنی پہچان یوں کرواتے ہیں " میں میانوالی سے ہوں"۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔
جہاں لوگ میانوالوی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں وہیں بہت سارے نام ایسے بھی ہیں جن پر خود میانوالی فخر کرتا ہے۔ان میں سے ایک نام "محمد مظہر نیازی" بھی ہے۔ محمد مظہر نیازی ادب کی دنیا کا وہ ستارہ ہے جس سے آسمان ادب پر رنگ برنگی روشنیاں چمک رہی ہیں۔آپ کا شمار ضلع بھر کے سینیر ترین شعرا میں ہوتا ہے۔دور حاضر کے تقریبا تمام شعراء و ادیب کسی نہ کسی طرح آپ کے شاگرد ضرور رہے ہیں۔یعنی آپ اس وقت میانوالی میں سب کے مشترکہ "استاد جی" کے درجہ پر فائز ہیں۔آپ اردو اور سرائیکی شاعری کے ساتھ ساتھ ناول، افسانوں، اور ڈراموں جیسی نثری اصناف میں بھی اپنی ایک پہچان رکھتے ہیں۔
گیت کے حوالے سے میانوالی کا کوئی ثانی نہیں۔ہند سے سندھ تک میانوالی کے گیتوں کو جو مقبولیت حاصل ہے وہ دنیا کے کسی اور علاقے کے حصے میں شاید نہ آئی ہو۔ ان گیتوں میں بھی مظہر نیازی کا قابل قدرحصہ شامل ہے۔آپ بے شمار گیتوں کے خالق ہیں ان کے گیت ملک کے کئی بڑے گلوکاروں نے گائے اور ہٹ ہوئے۔حالیہ الیکشن میں آپ کا لکھا گیا ترانہ "بنے گا نیا پاکستان" لالا جی نے گایا جو دنیا بھر میں مقبول ہوا۔
محمد مظہر نیازی کا نعتیہ مجموعہ "ابر رحمت" چند روز قبل شائع ہوا جو نے انہوں نے پرسوں مجھے عطا فرمایا۔اس کا مطالعہ کرنے کے بعد اس بات پر یقین مزید مستحکم ہوا کہ واقعی یہ بڑے کرم کی بات ہے عشق کی بات ہے سرکار کی نظر عنایت کی بات ہے۔
آپ کا ایک شعر
کتاب ہستی سے لفظ بن کر رقم ہوا ہوں
تریؐ عنایت سے ہی میں اہل قلم ہوا ہوں
شاعروں کا ہمیشہ سے یہ کہنا ہے کہ نعت گوئی ایک مشکل صنف سخن ہے مگر مظہر نیازی صاحب کی نعتیں پڑھ کر یہ یقین ہوجاتا ہے کہ حضور کا جب کرم ہوتا ہے تو کچھ بھی مشکل نہیں رہتا۔یہ تو ان کی خاص عطا اور نظر کرم کی بات ہے جب ہو جائے تو ابر رحمت جیسے مجموعے سامنے آجاتے ہیں ورنہ تو ہزار ہا کوششوں کے باوجود نعت کہنا ناممکن ہے۔جو شاعر نعت کہہ لیتا وہ یقینا خوش نصیب ہے اسے اپنی قسمت پر رشک کرنا چاہیے کہ سرکار نے اسے اتنی عظیم سعادت بخشی ہے۔
استاد محترم محمد مظہر نیازی صاحب اس حوالے سے انتہائی خوش قسمت ہیں کہ انہیں ایک شعر نہیں ایک نعت نہیں پورا مجموعہ عطا ہوا۔جس عقیدت اور محبت سے آپ نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہ ان کا سرمایہ آخرت ہے اور دنیا میں بھی تاجدار انبیا صلی اللہ علیہ وسلم ان کو نوازنا چاہتے ہیں۔
عظیم تھل کی طرح میں صدیوں سے تشنہ لب تھا
میں خشک صحرا تھا ابر رحمت سے نم ہوا ہوں
سیلاب میں آنکھیں۔دھوپ نگر میں چھائوں۔سر تے تال۔ہنج دا وین۔خواب دیوار۔حرف تحسین۔پیوند حرف۔ککھاں ھیٹھ پہاڑ۔رخت سخن۔تو اگر ہمکلام ہو جائے۔گیت کہانی۔تھل آباد اور لوظ کے بعد ابر رحمت محمد مظہر نیازی کا 15واں ادبی پڑائو ہے جو گزشتہ 14 میں سب سے برتر اور افضل ہے بلکہ پچھلی تمام تصانیف کو دوام بخشنے اور آگے کیلیے قلم کو مزید طاقت اور برکت دینے کے لیے کافی ہے۔
ابر رحمت سے ایک نعت آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں حاضری کیلیے
محیطِ کون و مکاں ہستیء کمال استم
جوازِ ہستِ زماں ہستیء کمال استم
نگاہِ خلقِ خدا میں عظیم تر ٹھہرے
رُخِ جمالِ جہاں ہستیء کمال استم
شعاعِ مہر و مہِ کاملاں وجود اُن کا
مثالِ آبِ رواں ہستیء کمال استم
ازل کی تاجوری اور ابد کی سرداری
رہے گا زندہ نشاں ہستیء کمال استم
دلیل صبحِ مکمل صداۓ شامِ جنون
قباۓ حُسنِ بیاں ہستیء کمال استم
ازقلم:صاحبزادہ بلال عبدل کلیار
میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس
https://sammar12.blogspot.com
#blogger #blogging #famousblogger #top10blogger
#Pakistaniblogger #Urdublogger #bestcontent
#punjab
#mianwalians #Famous
www.mianwali.com.pk
#میانوالی_ہوم_ٹاؤن
#ملک_ثمر_عباس
#MalikSammarAbbas
#MianwaliHomeTown
#MianwaliCity
#MianwaliNews
#MianwaliUpdate
#Mianwali
#MianwaliSocialMedia
#SocialMediaactivist
#Website #YouTuber
#trending2020
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں