**منصور آفاق: اردو ادب کا عظیم ستارہ اور میانوالی کا فخر**
*تحریر: ملک ثمر عباس*
میانوالی کی سرزمین نے تاریخ کے ہر موڑ پر ایسی عظیم شخصیات کو جنم دیا ہے جنہوں نے اپنے فن سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اپنا لوہا منوایا۔ ان ہستیوں میں ایک تابناک نام **منصور آفاق صاحب** کا ہے - اردو ادب کا وہ آفتاب جس کی روشنی نے پورے ادبی افق کو منور کر رکھا ہے۔ میں، ملک ثمر عباس، اپنی اس تحریر کے ذریعے میانوالی کے اس عظیم فرزند کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔
### **فن کی کئی جہتیں:**
منصور آفاق صاحب ایک ہمہ جہت ادبی شخصیت ہیں جنہوں نے:
1. **شاعری** میں غزل کو نئی بلندیوں تک پہنچایا
2. **نثر نگاری** میں فکر انگیز مضامین لکھے
3. **ڈرامہ نگاری** کے ذریعے معاشرے کو آئینہ دکھایا
4. **تنقید** کے میدان میں نئے زاویے متعارف کرائے
### **شاعری میں انقلاب:**
ان کا **"دیوانِ منصور آفاق"** (تقریباً 1000 صفحات پر مشتمل) اردو ادب کا ایک شاہکار ہے۔ معروف نقاد ظفر اقبال کے الفاظ میں:
*"منصور آفاق نے شاعری کو ایک نیا ذائقہ دیا جو پہلے اردو میں موجود نہیں تھا۔"*
ان کے چند یادگار اشعار:
- *"عرش تک میانوالی بے کنار لگتا تھا*
*دیکھتا جسے بھی تھا کوہسار لگتا تھا"*
- *"بارشوں کے موسم میں جب ہوا اترتی تھی*
*اپنے گھر کا پرنالہ آبشار لگتا تھا"*
### **نثری تصانیف:**
1. **نیند کی نوٹ بک** (پہلا مقبول مجموعہ)
2. **آفاق نما** (انشائیہ نگاری کا شاہکار)
3. **زمیں پر خیر و شر** (سماجی مضامین)
4. **الہامات باہو** (سلطان باہو کی فارسی شاعری کا منظوم ترجمہ)
### **ڈرامہ نگاری:**
ان کے لکھے ڈرامے **"زمین"**، **"نمک"** اور **"پتھر"** نے 90 کی دہائی میں پاکستانی ٹیلی ویژن کو نئے موضوعات سے روشناس کرایا۔
### **میانوالی سے گہرا تعلق:**
منصور آفاق صاحب کی تخلیقات میں میانوالی کی ثقافت، تہذیب اور قدرتی حسن کی جھلک صاف نظر آتی ہے۔ ان کے اشعار میں دریائے سندھ کے کنارے بسنے والے لوگوں کی داستانیں جیتی جاگتی نظر آتی ہیں۔
### **اعزازات و انعامات:**
- متعدد قومی و بین الاقوامی ادبی انعامات
- پاکستان ٹیلی ویژن کا گولڈن جوبلی ایوارڈ
- عالمی سطح پر اردو ادب کے سفیر کی حیثیت
### **ملک ثمر عباس کا عزم:**
میانوالی نے ہمیشہ ایسی عظیم شخصیات پیدا کی ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں نام روشن کیا۔ میرا مقصد ان شاندار ہستیوں کی کہانیاں دنیا کے سامنے لانا ہے تاکہ آنے والی نسلیں ان سے رہنمائی حاصل کر سکیں۔
### **آخری بات:**
منصور آفاق صاحب کی تخلیقات صرف کتابوں تک محدود نہیں، بلکہ ایک زندہ روایت ہیں جو ہمیں اپنی ثقافتی جڑوں سے جوڑتی ہیں۔ ان کا فن ہمارے لیے فخر کا باعث ہے۔
![]() |
Mansoor Afaq Poet Mianwali Punjab Pakistan |
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں