نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اگست, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

میٹرک میں بچہ لائق تھا اور ایف ایس سی میں میں نمبر کم آئے جرمانہ ! اب، کالج ادا کرے گا !"

" جرمانہ ! اب، ہمارا کالج ادا کرے گا !" عموماً رول نمبر سلپ کولیکشن کے وقت والدین اور سٹوڈنٹس جرمانہ ہو گیا، جرمانہ ہو گیا کی مالا جپتے نظر آتے ہیں ! کالج سے غیر حاضری، پیپرز میں غیرحاضری، ڈسپلن میں کوتاہی پر کالج کا سٹوڈنٹس سے پہلے سے ڈکلیئرڈ جرمانہ وصول کرنا بالکل جائز ہے ! اس ضمن میں  میرا نکتہ نظر یہ ہے کہ جیسے ایک نجی کالج سٹوڈنٹس کی نالائقی پر ان پر ان کے والدین پر جرمانہ عائد کر سکتا ہے، اسی طرح اس نجی کالج کی نالائقی پر بھی جرمانہ عائد ہونا چاہیے ! اور وہ جرمانہ متاثرہ سٹوڈنٹ اور اس کے والدین کو ادا ہونا چاہیے ! یعنی اگر ایک والد اپنا میٹرک میں سے 80 فیصد لینے والا ہونہار بیٹا یا لائق بیٹی ایک نجی کالج پر ٹرسٹ کرتے ہوئے اس کے حوالے کرتا ہے تو اس نجی کالج کا یہ حق ہے کہ وہ کالج اس عظیم والد کی امانت کو ایف ایس سی میں کم از کم 80 فیصد کارکردگی کے ساتھ واپس کرے ورنہ اس والد سے معزرت کرے اور جرمانہ بھی ادا کرے ! کیونکہ اس نجی کالج نے ان سے دو سال پیسے بھی لیے اور ان کے دو قیمتی سال ضائع بھی کیے ! چونکہ ہم سب دی ریڈر گروپ آف کالجز میانوالی میں ایڈمشن لینے والے بیٹوں بیٹیو...

وومن یونیورسٹی آف میانوالی کی پہلی اینٹ رکھ دی ہے، الحمدللہ۔۔

" ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو مبارک ہو !" پچھلے کچھ سالوں سے ہر چند ماہ بعد  ایک نعرہ سنائی دیتا ہے۔۔۔ میانوالی کی غیور بیٹیوں کے لیے وومن یونیورسٹی آف میانوالی ناگزیر ہے۔۔۔ اور یہ نعرہ یہ خواب میانوالی کے ہر باپ کا ہے۔۔ میانوالی کے ہر بھائی کا ہے۔۔ اور کیوں نہ ہو ! ہونا بھی چاہیے ! خواتین کے لیے علیحدہ یونیورسٹی ہونے کی وجہ سے معاشرے میں خواتین کے وقار، تقدس، عزت، حیا میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جائے گا اور ہم سب بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہماری بہنیں بیٹیاں بھی ایسے اداروں میں پڑھیں جہاں ان کا شرعی پردہ قائم رہے ! یہ خواب کب پورا ہوتا ہے مجھے معلوم نہیں لیکن میانوالی کا ایک ادنیٰ بیٹا ہونے کے ناطے میں نے وومن یونیورسٹی آف میانوالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے وومن یونیورسٹی آف میانوالی کی پہلی اینٹ رکھ دی ہے، الحمدللہ۔۔ اپنی بساط اپنی اوقات کے مطابق دی ریڈر گروپ آف کالجز میانوالی کے گرلز کیمپس کو شرعی پردہ عام کرنے کے لیے شرعی پردہ قائم رکھنے کے لیے میرٹ پر چنی گئی میانوالی کی بہترین، تجربہ کار، اعلی تعلیم یافتہ فی میل ٹیچرز سے لیس کر دیا گیا ہے۔۔ اس کیمپس میں کالج ٹائم میں م...

دی الائیڈ پبلک سکول میانوالی ایک معیاری اور کامیاب تعلیمی ادارہ ہے

دی الائیڈ پبلک سکول میانوالی ایک معیاری اور کامیاب تعلیمی ادارہ ہے ڈائریکٹر آحمد بلال چیمہ نے دن رات محنت کرکے میانوالی کے بچوں کو کامیابیوں کی بلندیوں تک پہنچایا ہے دی الائیڈ پبلک سکول 3 سالوں سے باقاعدہ سرگودھا بورڈ سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہے بچے 3 سالوں سے باقاعدہ سرگودھا بورڈ میں امتحانات دے رہے ہیں آب افواہوں پر کان نہ دھریں سرگودھا بورڈ کی ویب پر جاکر دی الائیڈ پبلک سکول میانوالی کے رجسٹریشن نمبر چیک کرلیں  جبکہ دوسری جانب الائیڈ سکول کے مالکان جو کہ بااثر ہیں آحمد بلال چیمہ سے ذاتی عداوت رکھتے ہیں آحمد بلال چیمہ نہ کبھی پہلے بلیک میل ہوا ہے اور نہ اب ہوگیا ۔۔ آحمد بلال چیمہ کا آپنا تعلیمی ادارہ دی الائیڈ پبلک سکول میانوالی جو نام ہے اعتماد اور معیار کیا یہ تعلیمی ادارہ ہمیشہ چلتا رہے گا  چند لوگ سوشل میڈیا پر غلط افواہیں پھیلارہے ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں ہے دی الائیڈ پبلک سکول ہمیشہ کامیابی سے چلتا رہے گا کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ۔۔ بچوں کے والدین آپنے بچوں کی اچھی تعلیم کیلئے آپنے بچوں کو آحمد بلال چیمہ کے ادارے دی الائیڈ پبلک سکول میانوالی میں داخل کروائیں میانوالی سوشل م...