نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

پوچھنا تھا کہ چڑیل کو کیسے پکڑا جائے؟

غاؤں غاؤں   بچپن میں سنتے تھے کہ زیادہ علم حاصل کرنے سے انسان پاگل ہو جاتا ہے، بہت دفعہ سوچا کہ علم انسان کو پاگل کیسے کر سکتا ہے؟ لیکن اب میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ واقعی ایسا ہوتا ہے ۔میں نے اس کا عملی مظاہرہ دیکھا ہے،  اکثر گھر میں بذریعہ ڈاک کتابیں موصول ہوتی ہیں اور جس وقت پوسٹ مین آتا ہے عین اُسی وقت میرا مالی جیرا بھی پودوں کی تراش خراش میں مصروف ہوتا ہے، لہذا کتابیں وہی وصول کرتا ہے،  میرے صحن میں لیموں کا ایک پودا ہے جس پر ہر موسم میں لیموں لگتے ہیں، اُس روز میں کچھ لیموں توڑ رہا تھا کہ مین گیٹ کی بیل ہوئی۔ جیرا مالی پودوں کو پانی دے رہا تھا، اُس نے پانی کا نل بند کیا اور گیٹ سے باہر چلا گیا، تھوڑی دیر بعد وہ واپس آیا تو اُس کے ہاتھ میں ایک بنڈل تھا جس کی پیکنگ بتا رہی تھی کہ اندر کتابیں ہیں، میں نے وہیں پیکٹ کھولا اور کتابوں کو الٹ پلٹ کر دیکھنے لگا، جیرا مالی میرے قریب ہوا اور آہستہ سے بولا صاحب زیادہ کتابیں پڑھنے سے علم کی تاپ چڑھ جاتی ہے۔ میں نے چونک کر اس کی طرف دیکھا اور مسکرایا یہ سب خیالی باتیں ہیں چاچا علم کی وجہ سے ایسا نہیں ہوتا، یہ سنتے ہی جیرے مالی ...

سبطین خان نے بتایا کہ ہمارا مورال ہاٸی ہے

سپیکر پنجاب اسمبلی سے امید افزاء ملاقات  فرحت عباس شاہ   اقوام عالم پر عروج و زوال آتے رہتے ہیں ۔ عروج کے وقت تکبر اور غفلت سے محفوظ رہا جاٸے اور زوال کے وقت حوصلہ اور ہمت بحال رکھی جاٸے تو ہر طرح کے حالات پر گرفت رکھی جا سکتی ہے ۔ عمران خان اور تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں غفلت سے تو نہ بچ سکے اور ایسے لوگوں پر بھروسہ کرکے بیٹھ گٸے جو خود خدا پر بھی بھروسہ نہیں رکھتے تھے ۔ البتہ پچھلے دس گیارہ مہینوں میں جتنے سیاسی تجربات سے عمران خان ، ان کے ساتھی اور پاکستانی عوام گزرے ہیں یہ تجربہ جان پر کھیل کر ہی حاصل ہو سکتا تھا جو ان کو حاصل ہوا ہے ۔ ان سب نے جس صبر اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے وہ بھی تاریخ رقم کر گیا ہے ۔   گزشتہ روز سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان سے سپیکر ہاوس میں ملاقات ہوٸی ۔ پچھلے دنوں جب پنجاب میں اعتماد کا ووٹ لینے کے دینے پڑے ہوٸے تھے سب سے بہترین اور مدلل موٸقف سبطین خان کا سامنے آیا تھا ۔ پی ٹی آٸی میں زیادہ تعداد ایسے نٸے لیڈرز کی ہے جو انتہاٸی ایماندار اور پرجوش ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ سیاسی رکھ رکھاٶ سے محروم ہیں ۔ ان میں ابھی عوامی روٸیے اور...

عمران خان کے حوالہ سے کچھ روز قبل پریس کانفرنس میں دئیے گئے بیان کے حوالہ سے مشترکہ بیان

• جناب سپیکر پنجاب اسمبلی سردار محمد سبطین خان اور سابق اراکین پنجاب اسمبلی  ملک احمد خان بھچر‘ عبدالرحمن عرف ببلی خان اور امین اللہ خان کا چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حوالہ سے کچھ روز قبل پریس کانفرنس میں دئیے گئے بیان کے حوالہ سے مشترکہ بیان  • عمران خان پوری امت مسلمہ کے متفقہ لیڈر ہیں۔  • بے شک ملک تاریخ کے بدترین معاشی تنزلی کےدور سے گزر رہا ہے اور اس کی بڑی وجہ امپورٹڈ سرکار کی غلط پالیسیز ہیں۔ • انہوں نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے‘ ملکی حالات ایک خاص ایجنڈے کے تحت خراب کیے جا رہے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بھی یہی موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔ امپورٹڈ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کے ریزرو 16 ارب ڈالر سے 2 ارب ڈالر سے بھی نیچے آ چکے ہیں۔ • انہوں نے کہا کہ 2014 کے پی ٹی آئی کے دھرنے کے حوالے سے جو کہا گیا ہے کہ دھرنے نے نظام ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ بات درست ہے کیونکہ عمران خان نے فرسودہ نظام کو ختم کیا اور عوام میں بیداری پیدا کی۔ مزید یہ کہ دھاندلی زدہ پانچ حلقوں کے کھلنے سے ان کی الیکشن میں دھاندلی بے نقاب ہوئی تھی...

میانوالی میں پیرپہای تھانہ کے نزدیک بسیں۔۔ ٹرک۔بنانے کی فیکٹری/ پلانٹ کا آغاز

میانوالی میں پیرپہای تھانہ کے نزدیک بسیں۔۔ ٹرک۔بنانے کی فیکٹری/ پلانٹ کا آغاز ۔۔۔فیکٹری کے مالک ندیم خالد صاحب کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ اس علاقہ میں فیکٹری کا آغازکیا۔۔ اس علاقہ کے لوگ انتہای ہنر مند ہیں ۔۔ ان کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔۔۔ اس ویران جگہ پر رونقیں ہوں گی۔۔ ملکی معیشت مضبوط ہو گی۔۔۔ابتدای طور پر چار بسیں تیار کی گی ہیں جبکہ دس کے قریب بسز تیاری کے مراحل میں تھیں۔۔۔ندیم خالد صاحب کا کہنا تھاکہ یہ بسز پہلے والی بسز سے زیادہ جدید اور آرام دہ ہیں۔انہوں نےمزید کہا کہ بسوں کا آغاز ہو گیا ہے جلد ٹرک اور بڑے ٹریلے بنانے کا آغاز ہو جاے گا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ حیرانگی ہوی یہاں کے لوگ بہت زیادہ ہنر مند ہیں۔۔۔ مقامی لوگوں کوملازمتوں میں ترجیح دی ہےان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جلد ہم ایکسل انجن اور دیگر چیزیں بھی بنایں گے۔۔ جونہی امپورٹس کھلیں تو فیکٹری کے مزید شعبے بھی بڑھیں گے۔۔۔ میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس https://sammar12.blogspot.com #blogger #blogging #famousblogger #top10blogger #Pakistaniblogger #Urdublogger #bestcontent ‎ #punjab ‎ ‎#mianwalians ‎#Famous www.mianwali.co...

ناول “کچہ” کے بارے میں

کچھ ناول “کچہ” کے بارے میں!!! میں پروفیسر سرور نیازی سے کبھی نہیں ملا۔ ڈاکٹر مختار سرور نیازی سے ایک محبّت بھرا بے تکلف رشتہ ہے۔ بارہا ان سے علمی نششت ہوئی اور اس ہر نششت میں پروفیسرسرور نیازی کا تذکرہ ضرور ہوا۔ مختار نیازی صاحب کی گفتگو میں دو لوگوں کا ذکر ہمیشہ ہی آ جاتا ہے۔ ایک تو جواں سال شہید سجاد سرور نیازی کا یا پھر اپنے عظیم الشان بابا پروفیسر سرور نیازی کا۔ ذکر ان دونوں میں سے کسی کا بھی ہو، شہباز خیل کے ڈاکٹر نیازی کا لہجہ آنچ دینے لگتا ہے۔ کبھی بھائی کی جواں سال موت کے مرثیے سے تو کبھی اپنے بابا کی دلکش شخصیت کے قصیدے سے۔ یوں آہستہ آہستہ میں بھی پروفیسر سرور نیازی سے متعارف ہونے لگا۔ اگرچہ کہ یہ تعارف غائبانہ ہی تھا مگر روحوں کا روحوں سے جوڑ تو پرانا و غائبانہ ہی ہوا کرتا ہے۔ اس وقت تک پروفیسر صاحب ایک انگریزی کے نامور استاد کی حیثیت سے ہی سامنے آئے تھے جن کے میانوالی کے ہر کوچے گلی میں شاگرد موجود تھے۔ کچھ روز بیتے تو پروفیسر نیازی صاحب کا ایک اور روُپ سامنے آیا۔ گیا تو میں اپنی جنم دھرتی وادئ سون کو تھا مگر وہاں جس مہان شخصیت کا ذکر سُنا وہ پروفیسر سرور نیازی ہی تھے۔ اپنے ...

ہمارا ضلع میانوالی خونی ضلع ہے

 بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم میانوالی کے دوستو بزرگوں بچوں ماؤں بہنوں اور بیٹیوں میں ہوں محمد مظہر نیازی ایک معلم ایک شاعر قلم کار جب بھی کبھی باہر جانے کا موقع ملتا ہے تو لوگ سوال کرتے ہیں کہ میانوالی میں اتنی دشمنی کیوں ہے شدت کیوں ہے تو میں یہ جواب دیتا ہوں کہ یہاں غصہ زیادہ ہے انا ہے غرور زیادہ ہے جس کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے سے لڑائی کرتے ہیں اور بالآخر وہ دشمنی میں بدل جاتے ہیں اب دیکھیں ہم یہ سمجھے تھے کہ تعلیم کے عام ہونے سے یہ وبا ختم ہو جائے گی لوگوں کا غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا لوگوں کی انا جو ہے وہ یعنی میں جو ہے وہ عاجزی اور انکساری میں بدل جائے گی غرور جو ہے وہ ختم ہو جائے گا لیکن ایسا نہ ہوا تعلیم نے بہت اہم کردار ادا کیا بہت سے لوگوں کو سنوارا بہت سے گھروں میں روشنی دی اور گھروں میں چراغاں کیے لیکن ہوا کیا اس کے وجود بھی کہیں نہ کہیں اندھیرا موجود ہے ابھی بھی جہالت موجود ہے اور ہم سب لوگوں نے مل کر اس جہالت کو اس اندھیرے کو دور کرنا ہے وہ کیسے دور کریں گے اگر ہم سب لوگ علم کی روشنی سے بہرہ مند ہو جائیں سب لوگ پڑ جائیں تو میرے خیال میں دشمنی ختم ہو جائے گی دوسری بات...

کالاباغ ڈیم کب اور کون بنائے گا۔۔؟

کالاباغ ڈیم کب اور کون بنائے گا۔۔؟ (مضمون خاص) تحریر۔عبدالستار سپرا۔ پاکستان کو آزاد ہوئے 75 سال ہو گئے ہیں مگر افسوس ہمارے ملک کے حالات بہتر ہونے کی بجائے پہلے سے زیادہ بدتر ہوتے جارہے ہیں ہمارے حکمراں اور اپوزیشن اپنے اپنے اقتدار کی خاطر مرغوں کی طرح لڑتے آرہے ہیں ہمارے سیاستدان ملک وقوم کا مستقبل بنانے کی بجائے یہ لوگ بس اپنا اور اپنے خاندان کا ہی سوچتے ہیں اور یہ سب ایک دوسرے کو چور، ڈاکو ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے بعد آزاد ہونے والے ممالک کے حکمرانوں نے جھوٹے وعدوں کی بجائے ملک وقوم کے حق میں عملی کام کر کے اپنے آپ کو ترقی یافتہ ملکوں کی لسٹ میں شامل کیا۔ ہمارے حکمران اپنی عیاشیوں، پروٹوکول، سہولیات، مراعات کو ختم کرنے کی بجائے دوسرے ملکوں سے قرضے لے کر ملک کو چلاتے آرہے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اللّٰہ پاک نے پاکستان کو اپنی بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے مگر ہمارے حکمراں نہیں چاہتے کہ خدا کی نعمتوں سے فایدہ اٹھا کر ملک وقوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کر دیں۔ معزرت میں اب اپنی اصل بات کی طرف آرہا ہوں جو میں آپ کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں۔ خدا کے کرم سے پاکستان ایک زر...