نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اگست, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

قبائلی دشمنیاں اور بدلے کا کلچر

*ایک منٹ ۔۔تحریر قیصر ٹھیٹھیہ* *دشمنی کی وجوہات اور تدارک* آج کے نوجوان کو دشمنی کی بھینٹ چڑھانے یا چڑھنے سے روکنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان وجوہات پر غور کریں جن کی وجہ سے دشمنیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔ *قبائلی دشمنیاں اور بدلے کا کلچر* ہمارے ہاں اکثر قبائل کی دشمنیاں ہیں جو سال ہا سال سے چل رہی ہیں ایک خاندان کا دادا قتل ہوا تو پوتا بدلے کی آگ میں سلگتا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔ *انا کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ* بہت سے قتل محض انا کی وجہ سے ہوتے ہیں اور انتہائی معمولی وجہ سے قتل کر دیا جاتا ہے۔ معمولی رنجش،لیں دین،وقتی غصہ، میں آنا فانا ایسا ہوتا ہے کہ نہ تو مرنے والے کو ادراک ہوتا ہے اور نہ ہی مارنے والے کو۔ *راہگیر کا قتل* بعض لوگ کسی لڑائی جھگڑے کا حصہ نہ ہونے کے باوجود قتل ہو جاتے ہیں۔ *فسادی اور ٹاوٹ لوگ* دشمنیوں کی آگ کو بھڑکانے میں ان افراد کا مرکزی کردار ہوتا ہے اور یہ دونوں پارٹیوں کے کان بھرتے رہتے ہیں اور بدلہ نہ لینے والوں پر لعن طعن کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی تو ناک کٹی ہوئی ہے۔ ایسے ہی لوگ دونوں طرف لے مخبر بن کر دونوں میں خون خرابے کا موجب ہوتے ہیں *ق...

قرآن مکرم کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں

میرا میانوالی ------------------------- اچھے لوگ زندگی کے ہر شعبے میں ہوتے ہیں - بہت عرصہ پہلے کی بات ہے ، سرراہ چلتے چلتے ایک کاغذ پاؤں کے نیچے آیا تو میں نے وہ کاغذ اٹھا لیا - اس کے ایک طرف سکول کے بچوں کی تختیوں پر لکھنے کی سیاہی بنانے والی لالہ موسی کی ایک کمپنی کا لیبل چسپاں تھا - دوسری طرف قرآن کریم کی آخری دو سورتیں لکھی تھیں - سیاہی کی پڑیا کا یہ کاغذ بچوں کی اسلامیات کی کتاب کا ورق تھا - دل خوف سے لرز اٹھا ، یا اللہ رحم ، یہ کون لوگ ہیں جو دودوپیسے کی سیاہی کی پڑیاں بنانے کے لیے قرآن مکرم کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں ----- !!!!! میں نے ایک خط میں یہ واقعہ لکھ کر وہ کاغذ خط کے ساتھ ضلع گجرات کے ایس پی (سپرنٹنڈنٹ پولیس) کو بھیج دیا - خط میں لکھا کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والی فیکٹری آپ کے ضلع میں واقع ہے اس معاملے میں مناسب کارروائی کی جائے - دوتین دن بعد مجھے ایس پی صاحب کا خط موصول ہؤا - میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ آپ کا خط ملتے ہی ہم نے اس کارخانے کے خلاف فوری کارروائی کر دی ہے - آئندہ وہ کارخانہ سیاہی کی پڑیوں کے لیئے صرف سادہ سفید کاغذ استعمال کرے گا - ...

غلط اور درست کا فیصلہ کرنا

" قسم ہے ! ان کے نقش قدم پر ہی چلوں گا !" بڑی باریکی سے مشاہدہ کرنے کے بعد اس نتیجہ پہ پہنچا ہوں کہ آج کل وہی شیعہ، سنی، اہل حدیث، وہابی، اپنے آپ کو اپنے مسلک میں معتبر سمجھتا ہے، اپنے آپ کو اپنی پسندیدہ مقدس ہستی کا مقرب سمجھتا ہے، جو دوسروں کے لیے اپنے رویوں میں شدید ہوتا ہے۔۔ آج تک کوئی ایسا نہیں دیکھا جو اللہ عزوجل کو بہترین ثالث مان کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بےمثال رہبر مان کر صحابہ کرام و اہل بیت عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے محبت کرے۔۔ سب نے اپنا اپنا میعار بنایا ہوا ہے۔۔ سب کو کہیں نہ کہیں آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس کو بائی پاس کرتے ہوئے دیکھا ہے۔۔ اور سب کو اپنی اپنی پسندیدہ مقدس ہستیوں کی محبت میں اس قدر چور دیکھا ہے کہ وہ اپنی عملی و عقلی اوقات تک بھول جاتے ہیں۔۔ ایسے اوقات بھول جاتے ہیں کہ جو لوگ اپنے ماں باپ، بہن بھائیوں، دوستوں کے درمیان انصاف کرنے کی قدرت نہیں رکھتے، وہی لوگ صحابہ کرام اور اہل بیت عظام کے معاملے میں ایسے منصف بن جاتے ہیں، جیسے معاذاللہ نوازشریف، عمران خان، زرداری، فضل الرحمان کے درمیان غلط اور درست کا فیصلہ کرنا ہو ! صح...

میانوالی کی سیاست کے بے تاج بادشاہ

پہلے میانوالی کی سیاست کے بے تاج بادشاہ گل حمید خان روکھڑی کے انتقال کی خبر آئی تو رونگھٹے کھڑے ہو گئے ۔۔۔اُن کے جنازے میں شرکت کی تو ساتھ ہی اُسی خاندان کے ایک اور روشن چراغ شفاء اللہ خان روکھڑی کے بجھنے کی خبر نے سینہ چِیر دیا۔۔۔اِن دونوں شخصیات کا تعلق روکھڑی خاندان سے تھا اور دونوں اپنے عروج پر گئے ،بے شمار لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی اور اس دنیا کو خیرباد کہ کر اچانک چلے گئے ۔میانوالی کے سیاسی حلقوں میں کہرام مچا تو ثقافتی حلقوں کی جان ہی نکل گئی۔گل حمید خان روکھڑی کے ساتھ چند خوشگوار ملاقاتیں آج بھی ذہن و دل پر نقش ہیں مگر شفاء اللہ روکھڑی کے ساتھ تو ایک عہد بیتا ہوا ہے جو بیان سے باہر ہے ۔محرم سے پہلے مجھے انہوں نے سرائیکی گیت کے لیے بُلوایا تو میں ایک سنجیدہ اور ایک عوامی(چھیڑ چھاڑ والا) گیت لے کر گیا تو انہوں نے سنجیدہ گیت کو پسند کیا ۔کافی دیر گپ شپ ہوتی رہی ۔میں اکثر زندگی کی بے ثباتی کا ذکر کرتا تھا اور وہ مجھے مزید جینے کی اُمید دلاتا تھا۔سنجیدہ گیت کو پسند کرنے کی وجہ یہ بتائی کہ یہ گیت میری زندگی کے تار وں سے جُڑا ہے اس لیے اسے ضرور ریکارڈ کروں گا ۔گیت کا ٹریک بھی بن گیا...

شعری مجموعہ

صائم جی نے اپنا شعری مجموعہ ۔ بہر کیف عنائیت فرمایا جس پر میں اسکا تہہ دل سے ممنون ہوں۔ مالک اسکے سخن اور عزت میں مذید برکتیں عطا فرماۓ آمین چند اشعار قارئیں کی دلچسپی کے لیے حاضر ہیں نگار خانۂ ہستی کی یار مستی میں طلسم لمس کی ان حدتوں سے بڑھتے ہیں پڑے جو قحط کبھی روشنی کا باطن میں کسی فقیر کے حجرے میں جا نکلتا ہے میں نے پالا ہے تری یاد کو صائم ایسے جیسے ماں بچے کو ہر دُکھ سے بچا کر رکھے آدمی کی خدا سے دُوری ہی آدمی کو خدا بناتی ہے دل تو مٹی کا ایک برتن ہے خوبصورت وفا بناتی ہے اب کوئی بولتا نہیں مجھ سے میری آواز ہی مصیبت ہے ایک وہ وقت کہ چُھونا بھی جسے مُشکل تھا آج پہلو میں اُسے پا کے پسینے نکلے تُم حور ہو ،جنت کی پری ہو کہ غزل ہو جو کچھ بھی ہو قدرت کا ہو شہکار بہر کیف سرورِ وجد میں کسی کے پاوں چُھو لیے گئے مرے وجود کو ہی پھر دھمال کر دیا گیا مرے نبیؐ کا معجزہ ہے عام سے غُلام کو اذان بخش دی گئی ،بلال کر دیا گیا میانوالی سوشل میڈیاٹیم ملک ثمرعباس